Surah Fajr With Urdu Translation
Surah Al Fajr with Urdu Translation and Urdu Tarjuma. Listen to the Surah Al-Fajr MP3 Audio Tilawat and download MP3 file and PDF. Surah Al-Fajr is a Makki Surah, and is included in Para 30 of Quran al Qareem.
سورہ فجر کے نزول اور معنی
نزول کا وقت
سورۃ الفجر مکی سورۃ ہے، یعنی یہ مکہ مکرمہ میں پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی۔ یہ سورۃ اس دور میں نازل ہوئی جب مسلمانوں کو مکہ مکرمہ میں شدید مشکلات اور مخالفت کا سامنا تھا، اور اس میں ان مشکل حالات کے تناظر میں نصیحت کی گئی اور سورہ فجر مکی سورتوں میں سے ایک ہے، جو قرآنی ترتیب میں 89ویں سورت ہے۔ یہ 30 آیات پر مشتمل ہے اور قرآن پاک کی 30ویں پارے میں موجود ہے۔
نام اور معنی
“الفجر” کا اردو ترجمہ “طلوع فجر” یا “دن کے آغاز” کے معنی میں ہے۔ “فجر” صبح کی روشنی یا صبح کی اذان کے وقت کو ظاہر کرتا ہے، جو دن کی ابتدا ہے اور روشنی کی آمد کو علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس نام کے ذریعے سورۃ میں روشنی، رہنمائی اور اللہ کی انصاف پر زور دینے کا پیغام دیا گیا ہے
Read also: Surah Al Fajr with English Translation
سورہ فجر میں زیر بحث اہم واقعات اور نکات

صبح کی قسم
اللہ صبح کے وقت کی قسم کھاتے ہیں، جو امن اور سوچ بچار کا خاص وقت ہے
دس راتوں کی قسم
اللہ دس خاص راتوں کی قسم کھاتے ہیں، جو رمضان کے آخری دس راتیں یا ذوالحجہ کے پہلے دس دن ہو سکتے ہیں، ان کی روحانی اہمیت کو ظاہر کرتے ہیں۔
جفت اور طاق کی قسم
اللہ جفت اور طاق چیزوں کی قسم کھاتے ہیں، جو تخلیق میں توازن اور مختلف اقسام کو ظاہر کرتی ہیں۔
رات کے ختم ہونے کی قسم
رات کے ختم ہونے کی قسم اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ اندھیرا ختم ہوکر روشنی آتی ہے، جو امید اور نئے آغاز کی علامت ہے۔
قسموں پر غور کرنا
سورۃ ہمیں ان قسموں کے بارے میں سوچنے اور ان سے سیکھنے کی دعوت دیتی ہے۔
پرانے لوگوں کا انجام
اللہ ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ کیسے انہوں نے قدیم متکبر لوگوں جیسے عاد، ثمود، اور فرعون کو ان کی بداعمالیوں پر سزا دی۔
دولت اور غربت کا امتحان
سورۃ ہمیں سکھاتی ہے کہ دولت اور غربت اللہ کی طرف سے آزمائش ہیں، نہ کہ محبت یا غصے کی علامت۔
لالچ کی مذمت
اللہ ان لوگوں کی مذمت کرتے ہیں جو محتاجوں اور یتیموں کی مدد نہیں کرتے، اور ہمدردی اور سخاوت کی اہمیت کو واضح کرتے ہیں۔
یومِ حساب
سورۃ یہ تصدیق کرتی ہے کہ یومِ حساب حقیقی ہے اور ہر شخص کو اپنے اعمال کا حساب دینا ہوگا۔
ظلم کے نتائج
سورۃ انتباہ کرتی ہے کہ جو لوگ ظلم کرتے ہیں اور دوسروں پر ظلم کرتے ہیں، انہیں اللہ کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا
Read also: Surah Al Fajr with English Translation




سورہ فجر کی تلاوت کے 5 فوائد
روحانیت اور شعور میں اضافہ
رسول اللہ ﷺ نے نمازوں میں خشوع اور شعور کی اہمیت بیان فرمائی سورۃ الفجر ہمیں اللہ تعالیٰ کی نگرانی اور ہمارے اعمال کے حساب کی یاد دلاتی ہے۔ یہ سورہ صبح اور رات کی مثالوں کے ذریعے ہماری روحانی کیفیت کو جگانے کی کوشش کرتی ہے، تاکہ ہم اپنے اعمال اور خیالات میں اللہ کے قریب ہو سکیں اور اپنے تعلقات کو بہتر بنا سکیں۔
روحانی اور اخلاقی رہنمائی
سورہ الفجر واضح اخلاقی رہنمائی فراہم کرتی ہے، جو غرور، لالچ اور ظلم جیسے خطرات کے بارے میں انتباہ کرتی ہے اور ہمیں سابقہ قوموں کے انجام کی یاد دلاتی ہے جنہوں نے اللہ کے احکامات کی نافرمانی کی تھی: “کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے عاد کے ساتھ کیا کیا – ارم کے ساتھ، جن کے ستون اونچے تھے، جن کی مانند زمین میں کبھی کوئی قوم پیدا نہیں کی گئی تھی؟” (قرآن 89:6-8) یہ سورہ قوم عاد اور ثمود کی داستان بیان کرتی ہے جنہوں نے اللہ کے رسولوں کی بات نہ مانی اور سزا پائی۔ اس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ دنیا کی سب سے طاقتور قوم بھی اللہ کے قوانین کے خلاف نہیں جا سکتی۔ یہ سورہ ہمیں یتیموں کی عزت کرنے اور غریبوں کو کھانا کھلانے کی تاکید کرتی ہے۔
ذہنی تناؤ کا نظم اور جذباتی صحت
سورہ الفجر کی تلاوت دل و دماغ پر سکون بخش اثرات مرتب کرتی ہے۔ قرآن کی تلاوت کے فوائد میں ذہنی صحت اور تناؤ کی سطح پر اس کے اثرات شامل ہیں۔ قرآن کی نغماتی اور ریتمیکل تلاوت انسان کو اضطراب سے نجات دلاتی ہے اور اسے سکون کی حالت میں لے آتی ہے۔ یہ آیات مومنوں کو یاد دلاتی ہیں کہ دنیا کی مشکلات عارضی ہیں اور آخرت میں انہیں انصاف اور انعامات کا انتظار ہے۔
سماجی انصاف
سورہ الفجر میں سماجی انصاف کے تصور پر زور دیا گیا ہے۔ یہ سورہ ہمیں یتیموں کی عزت کرنے، غریبوں کو کھانا کھلانے اور معاشرتی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی تاکید کرتی ہے۔ یہ ہمیں بتاتی ہے کہ ایک مسلمان کے لئے معاشرے کے کمزور طبقے کی مدد کرنا نہ صرف مشورہ بلکہ فرض ہے۔
دل کی تسکین اور حوصلہ افزائی
سورہ الفجر کی تلاوت دل کو تسلی دیتی ہے اور انسان کو اللہ تعالیٰ کی قدرت اور فضل کی یاد دلاتی ہے۔ یہ سورہ ہمیں یقین دلاتی ہے کہ دنیاوی پریشانیاں عارضی ہیں اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو اجر اور جنت کا وعدہ ہے وہی حقیقی کامیابی ہے۔
سورۃ الفجر کی تفسیر
آیت 1
اللہ تعالیٰ فجر کے وقت کی قسم کھاتے ہیں، جو دن کی روشنی کی ابتدا ہوتا ہے۔ فجر کا وقت اس لیے خاص ہے کہ یہ ایک نئے دن کی آغاز کی علامت ہے اور اس لمحے کی عبادت و ذکر اللہ کے لیے بہت فضیلت رکھتا ہے۔
آیت 2
دس راتوں سے مراد ذوالحجہ کے ابتدائی دس دن ہیں، جو اسلامی کیلنڈر میں خاص اہمیت رکھتے ہیں۔ ان دنوں میں عبادت اور اللہ تعالیٰ کے قرب حاصل کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔
آیت 3
“ یہاں ‘شفع’ (جفت) اور ‘وتر’ (طاق) کا مطلب مخلوقات اور اللہ کی تخلیقات کی مختلف اقسام سے ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کو جوڑوں اور انفرادی شکلوں میں پیدا کیا ہے، جو اس کی قدرت اور حکمت کی نشاندہی کرتا ہے۔
آیت 4
اللہ تعالیٰ رات کی قسم کھاتے ہیں جب وہ گزر جاتی ہے۔ رات اور دن کے گزرنے میں اللہ کی نشانیوں اور اس کی قدرت کا بیان ہے۔
آیت 5
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ان قسموں میں ان لوگوں کے لیے نصیحت ہے جو عقل اور سمجھ بوجھ رکھتے ہیں۔ جو لوگ غور و فکر کرتے ہیں، وہ ان قسموں کے پیچھے چھپے ہوئے معانی کو سمجھ سکتے ہیں۔
آیت 6-8
اللہ تعالیٰ عاد قوم کا ذکر کرتے ہیں جو اپنی طاقت اور بلند عمارتوں کی وجہ سے مشہور تھی۔ یہ قوم اللہ کی نافرمانی کے باعث ہلاک ہوئی اور یہ ایک سبق ہے کہ طاقت اور دولت اللہ کے حکم کی نافرمانی کے بعد بھی نہیں بچا سکتی۔
آیت 9-10
اللہ تعالیٰ ثمود قوم اور فرعون کا ذکر کرتے ہیں جو اپنی طاقت کے باعث مغرور تھے۔ ثمود قوم نے چٹانوں میں گھر تراشے اور فرعون نے اپنی فوج کے ذریعے لوگوں پر ظلم کیا، لیکن ان کا انجام بھی ہلاکت تھا۔
آیت 11-12
یہ آیات بتاتی ہیں کہ یہ قومیں زمین میں ظلم اور فساد کرتی تھیں اور اللہ کے حکم کی نافرمانی کرتی تھیں۔
آیت 13
اللہ تعالیٰ نے ان نافرمان قوموں پر شدید عذاب نازل کیا تاکہ وہ اپنی سرکشی اور ظلم کی سزا پائیں
آیت 14
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ وہ ہر چیز پر نظر رکھتا ہے اور کسی کی نافرمانی اور ظلم سے بے خبر نہیں ہے۔ اللہ کا انصاف ہر ایک کے ساتھ ہوگا۔
آیت 15-16
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جب انسان کو عزت اور دولت ملتی ہے، تو وہ اسے اللہ کی مہربانی سمجھتا ہے۔ مگر جب اس پر مشکلات اور تنگی آتی ہے، تو وہ اللہ کی نافرمانی کرنے لگتا ہے اور یہ دعویٰ کرتا ہے کہ اللہ نے اسے ذلیل کر دیا ہے۔
آیت 17-18:
اللہ تعالیٰ انسان کی ناپسندیدہ عادات کا ذکر کرتے ہیں کہ وہ یتیموں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتے اور نہ ہی غریبوں کی مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
آیت 19-20
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ لوگ وراثت کے مال کو ناحق طریقے سے کھا لیتے ہیں اور مال و دولت سے بے حد محبت کرتے ہیں۔
آیت 21-23
“ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن کا ذکر کرتے ہیں جب زمین تہس نہس ہو جائے گی اور اللہ تعالیٰ کا حکم اور فرشتے آئیں گے۔ اس دن جہنم لائی جائے گی اور انسان کو اپنی غلطیوں کا احساس ہوگا، لیکن اس وقت وہ پچھتاوا بے فائدہ ہوگا۔
آیت 24
“قیامت کے دن انسان افسوس کرے گا کہ کاش اس نے اپنی دنیاوی زندگی میں اچھے اعمال کیے ہوتے تاکہ آخرت میں عذاب سے بچ سکتا۔
آیت 25-26
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے عذاب جیسا عذاب کوئی اور نہیں دے سکتا اور نہ ہی اس کے قید کرنے جیسی قید کوئی کر سکتا ہے۔
آیت 27-30
“ اللہ تعالیٰ مومنوں سے خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اے مطمئن روح! جو اللہ کے فیصلوں پر راضی ہے اور اللہ بھی اس سے راضی ہے، وہ اللہ کے بندوں میں شامل ہو جائے اور جنت میں داخل ہو جائے۔
سورۃ الفجر سے متعلق اکثر پوچھے جانے والے سوالات
سورہ فجر کی تلاوت کے کیا فوائد ہیں؟
سورہ فجر کی تلاوت روحانیت میں اضافہ، اخلاقی رہنمائی، ذہنی سکون، سماجی انصاف، اور دل کی تسکین فراہم کرتی ہے۔ یہ سورہ مومنوں کو اللہ کی قدرت اور انصاف کی یاد دلاتی ہے، اور دنیاوی مشکلات کو عارضی قرار دیتی ہے۔
سورہ فجر کی ابتدائی آیات کا کیا مطلب ہے؟
ابتدائی آیات صبح کی روشنی، خاص راتوں، اور جفت و طاق چیزوں کی قسم کھاتی ہیں۔ یہ اللہ کی قدرت، حکمت، اور مخلوقات کی تخلیق کی تفصیل بیان کرتی ہیں۔
سورہ فجر میں کون سی قوموں کا ذکر ہے؟
سورہ فجر میں قوم عاد، ثمود، اور فرعون کا ذکر ہے۔ یہ قومیں اپنے اعمال کی وجہ سے اللہ کے عذاب کا شکار ہوئیں، اور ان کے انجام کو عبرت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
سورہ فجر کی تلاوت کے روحانی فوائد کیا ہیں؟
سورہ فجر کی تلاوت سے انسان کی روحانیت بڑھتی ہے، ذہنی سکون ملتا ہے، اور دل کو تسلی ملتی ہے۔ یہ تلاوت مومنوں کو دنیاوی مشکلات اور پریشانیوں کے باوجود اللہ کی قدرت اور انعامات پر یقین دلانے میں مدد دیتی ہے۔
سورہ فجر میں “جفت” اور “طاق” کا کیا مفہوم ہے؟
“جفت” (شفع) اور “طاق” (وتر) سے مراد مخلوقات اور تخلیق کی مختلف اقسام ہیں۔ اللہ نے ہر چیز کو جوڑوں اور انفرادی شکلوں میں تخلیق کیا ہے، جو اس کی حکمت اور قدرت کی نشاندہی کرتا ہے