Surah Al Hadid in Urdu
Surah Hadid is the 57th chapter in the Quran Kareem, and it contains 29 ayat. It is located in Para 27, and its English name is “The Iron.” Muslims across the world read and benefit from this surah as it provides essential guidance from the Holy Quran. You can download the full Surah Hadid PDF, which is published by Maktaba Tul Madinah.
Many people prefer reciting Surah Hadid online or downloading it to their devices, like mobile phones, tablets, or PCs. This allows them to easily access the surah at any time, even without an internet connection. The Holy Quran is a source of guidance, and Surah Hadid, like other chapters, teaches us to follow the instructions of Allah in our lives.
Surah Hadid [57] – Translation and Transliteration – الحديد
Read also: Surah Hadid with English Translation PDF
سورۃ الحدید کا تعارف اور اہمیت
سورۃ الحدید قرآن پاک کا 57واں باب ہے، جو “حدید” (آہن) کے لفظ سے ماخوذ ہے جو آیت 25 میں آیا ہے۔ یہ مدنی سورت اُس وقت نازل ہوئی جب مسلمان سخت مشکلات کا سامنا کر رہے تھے۔ سورۃ الحدید اللہ کی طاقت اور اختیار کو نمایاں کرتی ہے، دنیاوی اور روحانی دولت کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے اور اسلام کی حمایت کے لیے قربانی دینے پر زور دیتی ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اللہ ہی تمام کائنات کا حاکم ہے اور دنیاوی زندگی عارضی ہے۔ یہ سورت مومنین سے اللہ کی صفات پر غور کرنے کی درخواست کرتی ہے، اور انہیں اللہ کی راہ میں اپنی کوششوں اور قربانیوں کو دنیاوی چیزوں سے زیادہ اہمیت دینے کی ترغیب دیتی ہے۔
سورۃ الحدید سے حاصل ہونے والے اہم سبق
اللہ کی حاکمیت
سورۃ الحدید کا آغاز اللہ کی طاقت کو آسمانوں اور زمین پر ظاہر کرنے سے ہوتا ہے۔ یہ اس کی لامحدود قدرت کو اجاگر کرتی ہے اور مومنین کو یاد دلاتی ہے کہ وہ اس پر منحصر ہیں۔ یہ سمجھ بوجھ عاجزی اور اللہ کے منصوبے پر ایمان پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
دولت اور صدقہ
دولت کے استعمال کا موضوع اس سورت میں اہمیت رکھتا ہے۔ سورت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ دولت اللہ کی طرف سے ایک عارضی عطا ہے، اور مومنین کو اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ یہ سورت اُن لوگوں کی تعریف کرتی ہے جو اپنی دولت کو اللہ کی خوشنودی کے لیے قربان کرتے ہیں اور اُن کی مذمت کرتی ہے جو دنیاوی چیزوں سے چمٹے رہتے ہیں، اور بتاتی ہے کہ حقیقی ایمان بے لوث اعمال کی طرف لے جاتا ہے۔
آزمائشیں اور صبر
یہ سورت مومنین کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتی ہے اور انہیں ایمان کے امتحان کے طور پر دیکھتی ہے۔ یہ سکھاتی ہے کہ مشکلات کے دوران صبر اور استقامت اختیار کرنا گہرے ایمان کی علامت ہے اور یہ آزمائشیں روحانی ترقی کے مواقع فراہم کرتی ہیں۔
دنیاوی زندگی بمقابلہ آخرت
سورۃ الحدید دنیاوی زندگی کی عارضیت کو نمایاں کرتی ہے اور اسے ایک عارضی تفریح سے تشبیہ دیتی ہے۔ یہ مومنین کو مختصر مدتی فائدوں کے پیچھے نہ پڑنے اور آخرت کے دائمی انعامات پر اپنی نظر رکھنے کی تاکید کرتی ہے۔
یومِ حساب اور جوابدہی
یہ سورت قارئین کو یومِ حساب کی یاد دہانی کراتی ہے۔ اُس دن اللہ لوگوں کے اعمال کا محاسبہ کرے گا اور حقیقی مومنوں کو انعام کے طور پر نور ملے گا۔ یہ مومنین کو نیک اعمال کرنے اور اپنے رویے کے بارے میں ہوشیار رہنے کی ترغیب دیتی ہے۔
سورۃ الحدید کی تلاوت کے فوائد
سورۃ الحدید کی تلاوت کا اثر ایک شخص کی روحانی زندگی پر گہرا ہوتا ہے۔ یہ ایمان کو تقویت بخشتی ہے اور اللہ کی قدرت اور دنیاوی زندگی کی مختصر حیثیت کی یاد دہانی کراتی ہے۔ یہ سورت ہمیں اندرونی طور پر دیکھنے اور ہمارے اعمال کو اسلام کی تعلیمات کے مطابق بنانے میں مدد دیتی ہے۔ یہ مومنین کو صدقہ دینے کی ترغیب دیتی ہے، جانتے ہوئے کہ اللہ کی راہ میں خرچ کیا ہوا مال کبھی ضائع نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ، یہ سورت شکرگزاری اور اطمینان کا احساس پیدا کرتی ہے، جس سے زندگی کی مشکلات کا سامنا کرتے وقت اندرونی سکون اور طاقت حاصل ہوتی ہے۔
سورۃ الحدید کی تفسیر
آیات 1-5: اللہ کی حاکمیت
سورۃ الحدید کا آغاز اللہ کی حمد و ثنا سے ہوتا ہے، جو اس کی تخلیق کردہ ہر چیز پر اس کے اختیار کو اجاگر کرتی ہے۔ یہ آیات اللہ کے علم اور قوت کو بیان کرتی ہیں، جو مومنین کو یاد دلاتی ہیں کہ آسمانوں اور زمین کی تمام چیزیں اللہ کی تعریف کرتی ہیں۔ اللہ کو “اول و آخر” کہنا اس کی ہمیشہ باقی رہنے والی ذات کی نشاندہی کرتا ہے، جبکہ اس کے “سب سے بلند” اور “سب سے نزدیک” ہونے کی صفات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ وہ سب سے اوپر بھی ہے اور قریب بھی۔ یہ آیات اللہ کے تمام ظاہری اور پوشیدہ چیزوں کے علم پر زور دیتی ہیں، اور مومنین کو اس کی حکمت پر بھروسہ کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔
آیات 6-10: روشنی اور اندھیرے
یہ آیات اللہ کی قدرت کو بیان کرنے کا سلسلہ جاری رکھتی ہیں، اور روشنی اور اندھیرے کے ذریعے ہدایت اور گمراہی کے تصورات کو بیان کرتی ہیں۔ سورت صدقہ دینے کی اہمیت پر زور دیتی ہے، اور اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ جو مومن اسلام کی خدمت کے لیے مشکل وقت میں قربانی دیتے ہیں، ان کا مرتبہ ان سے بلند ہوتا ہے جو آسان حالات میں مدد کرتے ہیں۔ یہ اس بات کو بھی واضح کرتی ہے کہ اسلام کی ابتدائی اور بے لوث مدد کرنے والوں کو اللہ کے ہاں زیادہ قدر حاصل ہے۔
آیات 11-15: دنیاوی زندگی کی عارضیت
یہ آیات دنیاوی زندگی کی عارضی حیثیت کو اجاگر کرتی ہیں اور اسے ایک گزرتی ہوئی سراب سے تشبیہ دیتی ہیں۔ یہ دنیاوی خوشیوں اور آخرت کے دائمی انعامات کے درمیان واضح فرق ظاہر کرتی ہیں۔ متن مومنین کو یاد دلاتا ہے کہ حقیقی کامیابی اللہ کو راضی کرنے کی کوشش میں ہے، نہ کہ دنیاوی دولت جمع کرنے میں۔ یہ منافقین کو یومِ حساب پر ان کے نور سے محرومی کے ذریعے جھوٹی ایمان کی سزا کی تنبیہ بھی کرتا ہے۔
آیات 16-20: ایمان کی تازگی
سورت مومنین کو ایمان میں مستعد رہنے کی تلقین کرتی ہے، اور اُن پچھلی قوموں کی مثال دیتی ہے جو الٰہی ہدایت حاصل کرنے کے باوجود گمراہ ہو گئیں۔ یہ ایمان کی نئی تجدید کی درخواست کرتی ہے اور دلوں کے سخت ہونے کے خطرے سے آگاہ کرتی ہے۔ یہ آیات یومِ حساب کی یقینی جوابدہی پر بات کرتی ہیں، جہاں ہر عمل کا حساب ہوگا، اور جو مخلص ہوں گے وہ نور سے نوازے جائیں گے۔
آیات 21-25: آخرت کی اہمیت
یہ آخری آیات آخرت کے لیے کوشش کرنے کی اہمیت پر زور دیتی ہیں اور دنیا کے ساتھ بہت زیادہ وابستگی رکھنے کی بے فائدہ حیثیت کو ظاہر کرتی ہیں۔ سورت کا نام “حدید” (آہن) سے ہے، جو طاقت اور انصاف کی علامت ہے۔ متن میں اللہ کی طرف سے لوہے کی عطا کو انصاف اور توازن قائم کرنے کے ایک وسیلے کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جو اللہ کی قدرت اور انسانی ذمہ داری کے بڑے تصور سے جڑا ہوا ہے۔
اکثر پوچھے جانے والے سوالات (FAQs)
سوال: سورۃ الحدید کا نام “آہن” (حدید) پر کیوں رکھا گیا ہے؟
جواب: سورۃ کا نام آیت 25 میں ذکر کردہ “آہن” سے ہے۔ آہن طاقت اور انصاف کے قیام کی علامت ہے، جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ اللہ مادی وسائل کو کنٹرول کرتا ہے اور انہیں لوگوں کے استعمال کے لیے فراہم کرتا ہے۔
سوال: سورۃ الحدید میں صدقہ کی کیا اہمیت ہے؟
جواب: سورۃ الحدید میں صدقہ کا کلیدی کردار ہے۔ سورت مومنین کو اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی تلقین کرتی ہے، اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ حقیقی ایمان بے لوث اعمال کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے۔ اللہ ایسے اعمال کو کئی گنا زیادہ انعام سے نوازتا ہے۔
سوال: سورۃ الحدید مومنین کو درپیش آزمائشوں کے بارے میں کیا کہتی ہے؟
جواب: سورت زندگی کے ایک حصے کے طور پر آزمائشوں کو تسلیم کرتی ہے اور ان کا مقصد ایمان کی آزمائش کرنا ہے۔ یہ مومنین کو صبر اور استقامت اختیار کرنے کی تلقین کرتی ہے اور انہیں یقین دلاتی ہے کہ ان کی مشکلات روحانی ترقی اور آخرت میں انعامات کا سبب بنیں گی۔
سوال: سورۃ الحدید دنیاوی زندگی کی عارضیت کے بارے میں کیا سبق دیتی ہے؟
جواب: سورۃ الحدید اس بات پر زور دیتی ہے کہ دنیاوی زندگی عارضی ہے، اور آخرت کے دائمی انعامات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ مختصر مدتی فائدوں کے پیچھے نہ پڑنے اور اللہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو اولین ترجیح دینے کی تاکید کرتی ہے۔
سوال: سورۃ الحدید جوابدہی کے بارے میں کیا سکھاتی ہے؟
جواب: سورت جوابدہی کی اہمیت پر زور دیتی ہے، اور مومنین کو بتاتی ہے کہ یومِ حساب پر ان کے اعمال کا محاسبہ کیا جائے گا۔ یہ انہیں اس بات کی ترغیب دیتی ہے کہ وہ اس شعور کے ساتھ زندگی گزاریں کہ ان کے اعمال کے دائمی اثرات ہوں گے۔
More Details About Surah
For Muslims residing in different parts of the world, the Quran has been translated into many languages, making it easier to understand its teachings. Surah Hadid is available in Urdu as a PDF, which can be downloaded if you have a good command of the Urdu language. This way, you can understand the true message of Allah in your own language. If you’re looking for translations of other surahs, those are also available for download.
Surah Hadid, located in Para 27, consists of 29 verses, and its Urdu translation helps readers connect more deeply with its meaning. Whether reading on a mobile device, tablet, or computer, the convenience of having the Quran in different formats ensures that Muslims can always have access to its wisdom.
Also Read