Surah Al Hajj with Urdu Translation pdf
Surah Hajj is the 22nd chapter of the Quran, consisting of 78 verses. It was revealed in Makkah and highlights the importance of Hajj, the fifth pillar of Islam. This Madani Surah can be found in Juz 17 of the Quran. You can read Surah Hajj online or listen to its Urdu translation in both text and audio mp3 formats.
For a deeper understanding, you can browse Surah Hajj by Ayat and also access the tafseer of the whole Surah. Arabic with Urdu translation allows readers to comprehend the translation in English as well. The complete Urdu translation of Surah Hajj is easily accessible, enabling you to read in Arabic with Urdu translation for a better grasp of the Surah’s message.
It is highly rewarding to recite Surah Hajj, as mentioned by the Holy Prophet (صلى الله عليه وسلم). The reward for reciting this Surah is immense, equivalent to the number of pilgrims performing Hajj. According to Imam Ja’far as-Sadiq, if one recites Surah Hajj once every three days, they are blessed with the opportunity for Hajj in that same year. If death occurs on the way, they are promised Jannah, and if the person is a sinner, their punishment is reduced.
For those who prefer listening, Surah Al-Hajj with Urdu translation by Moulana Fateh Muhammad Jalandhari is available. You can listen to the full Surah Al-Hajj mp3 audio with Surah Al-Hajj video on quranonline786. The tilawat in the beautiful voices of Shaikh Abd-ur Rahman As-Sudais and Shaikh Su’ood As-Shuraim enhances the spiritual experience. You can also download Surah Al-Hajj in mp3 format for computers and mobile devices, making it easy to listen offline.
For easier access, Surah Hajj Tarjuma ke Sath is available, making the Surah’s message more accessible with translation.
Also read: Surah Hajj with English Translation PDF
سورۃ الحج کا تعارف اور اہمیت
سورۃ الحج قرآن پاک کی بائیسویں سورت ہے، جس کا اسلامی عقائد اور عمل پر گہرا اثر ہے۔ اس سورۃ میں کئی اہم موضوعات پر بحث کی گئی ہے۔ اس سورۃ کا نام حج کے عظیم فریضے پر رکھا گیا ہے، جو اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے اور اس عمل عبادت کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ سورت منفرد ہے کیونکہ اس میں مکی اور مدنی دونوں آیات شامل ہیں، یعنی یہ آیات مکہ اور مدینہ میں نازل ہوئیں۔ یہ امتزاج مسلمانوں کو مختلف اوقات میں درپیش مسائل پر مختلف نقطہ نظر فراہم کرتا ہے۔
اس سورۃ میں حج کے ارکان، قربانی کے معنی اور اللہ کی مرضی کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ یہ قیامت کے دن، جزا و سزا اور کفر کے نتائج پر بھی روشنی ڈالتی ہے۔ اس کے علاوہ، سورۃ الحج معاشرتی طرز عمل اور اخلاقیات کے اصولوں پر بھی زور دیتی ہے اور مسلمانوں کو دوسروں کے ساتھ انصاف اور بھلائی سے پیش آنے کی تلقین کرتی ہے۔
سورۃ الحج سے ملنے والے اہم سبق
اللہ کے احکام کی تعمیل
اس سورۃ میں مذہبی فرائض جیسے حج اور قربانی کی ادائیگی میں اللہ کے احکام کی تعمیل پر زور دیا گیا ہے۔ مومنین جب ان احکام کی پیروی کرتے ہیں، تو وہ اپنی اللہ کے قریب ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔
حج کی اہمیت
حج صرف سفر کا نام نہیں، بلکہ یہ روحانی سفر ہے جو ایمان کو تازہ کرتا ہے اور ایمان کو مضبوط بناتا ہے۔ اس سورۃ میں حج کے ارکان پر روشنی ڈالی گئی ہے اور ان کے ذریعہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور اللہ کے سامنے ان کی اطاعت کا ثبوت دیا گیا ہے۔
آخرت میں جوابدہی
سورۃ الحج بار بار قیامت کے دن کی یاد دلاتی ہے، جس دن ہر شخص کو اپنے اعمال کا حساب دینا ہو گا۔ یہ یاد دہانی مسلمانوں کو اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کی ترغیب دیتی ہے۔
مختلف معاملات پر رہنمائی
یہ سورۃ زندگی کے مختلف پہلوؤں پر رہنمائی فراہم کرتی ہے، جیسے عبادت، سماجی انصاف اور اخلاقی طرز عمل۔ اس میں انصاف اور ہر معاملے میں عدل و احسان کی تاکید کی گئی ہے۔ یہ دکھاتا ہے کہ اسلامی تعلیمات زندگی کے ہر گوشے میں لاگو ہوتی ہیں۔
اتحاد اور بھائی چارہ
حج کا فریضہ مسلمانوں کو دنیا بھر سے ایک جگہ پر اکٹھا کرتا ہے۔ یہ اجتماع مسلم اُمہ کے اتحاد اور بھائی چارے کی علامت ہے۔ یہ لوگوں کو برابری اور ایک کمیونٹی کے طور پر مل جل کر رہنے کی اہمیت سکھاتا ہے۔
سورۃ الحج کے پڑھنے کے فوائد
روحانی بیداری
سورۃ الحج کی تلاوت مومنین کے دلوں پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ یہ انہیں حج کی اہمیت یاد دلاتی ہے اور ان کو اپنے مذہبی فرائض ادا کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔
جوابدہی کا شعور بڑھانا
یہ سورۃ قیامت کے دن اور مرنے کے بعد دوبارہ جی اٹھنے کی بات کرتی ہے۔ اس سے مومنین کو اپنی جوابدہی کا زیادہ شعور حاصل ہوتا ہے اور وہ بہتر زندگی گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایمان کو مضبوط کرنا
یہ سورۃ اللہ کی طاقت، حج کے ارکان اور اللہ کے حکم کی پیروی کے صلے پر بحث کرتی ہے۔ ان موضوعات سے مومنین کا ایمان اور عزم مضبوط ہوتا ہے۔
روزمرہ زندگی میں رہنمائی
یہ سورۃ معاشرتی زندگی اور عمل میں طرز عمل کے متعلق رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ اس طرح یہ روزمرہ کی زندگی کے مشکل پہلوؤں سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
سورۃ الحج کا تفسیری جائزہ
آیات 1-5: تخلیق پر غور اور قیامت کے دن کی یاد دہانی
تفسیر: سورۃ کی ابتدائی آیات قیامت کے دن کی یاد دہانی کے طور پر پیش کی گئی ہیں۔ ان میں زمین کے لرزنے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خوف کا ذکر ہے۔ یہ آیات مومنین کو اس حتمی واقعہ کے لیے تیار رہنے کی ترغیب دیتی ہیں۔ سورۃ کے بعد کے حصے میں انسان کی تخلیق کا ذکر کیا گیا ہے، جو ایک قطرہ سے لے کر مکمل انسان تک کا سفر ہے۔ تخلیق پر غور اللہ کی قدرت اور حکمت کو ظاہر کرتا ہے، اور مومنین کو یاد دلاتا ہے کہ زندگی مختصر ہے اور انہیں اپنے اعمال پر غور کرنا چاہیے۔
آیات 6-10: قیامت کے دلائل
تفسیر: ان آیات میں اللہ کی طرف سے قیامت اور حیات بعد الموت کے حق ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ سورۃ ان لوگوں کو مخاطب کرتی ہے جو اس حقیقت کو جھٹلاتے ہیں، اور تخلیق کی نشانیوں کی بنیاد پر عقلی دلائل پیش کرتی ہے۔ ان آیات میں کفر اور برے اعمال کے سخت نتائج کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ قیامت کے دن ہر شخص کو انصاف ملے گا۔ سورۃ مومنین کو یقین دلاتی ہے کہ اللہ کا وعدہ حقیقی ہے اور کافر اپنے اعمال کے نتائج بھگتیں گے۔
آیات 11-15: مومنوں میں منافقت
تفسیر: ان آیات میں ان لوگوں کے رویے پر بات کی گئی ہے جو اللہ کی عبادت اس وقت تک کرتے ہیں جب تک کہ ان کو فائدہ ہو، لیکن مشکلات کا سامنا کرتے وقت پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔ اس طرح کے بدلتے ہوئے ایمان کو منافقت کہا جاتا ہے۔ سورۃ اس قسم کے رویے کے سنگین نتائج کے بارے میں خبردار کرتی ہے اور انعامات کے مقابلے میں اس کا ذکر کرتی ہے جو مضبوط ایمان والے لوگوں کو ملتے ہیں۔ ان آیات میں مشکلات کے وقت بھی اللہ پر بھروسہ رکھنے اور مضبوط ایمان رکھنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔
آیات 16-20: واضح نشانیاں اور حتمی سچائی
تفسیر: ان آیات میں اللہ قرآن کے ذریعے بھیجی گئی واضح نشانیوں اور رہنمائی کا ذکر کرتا ہے۔ سورۃ میں ان نشانیوں کے مختلف ردعمل کو بیان کیا گیا ہے، کچھ لوگ ان کو قبول کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ غرور یا نا سمجھی کی وجہ سے ان کو مسترد کر دیتے ہیں۔ ان آیات میں اسلام کی سچائی پر زور دیا گیا ہے اور ان لوگوں کو نقصان پہنچانے کا ذکر کیا گیا ہے جو اس کو رد کرتے ہیں۔ سورۃ مومنین کو اللہ کی نشانیوں پر غور کرنے اور اس کے پیغام کی سچائی کو سمجھنے کی ترغیب دیتی ہے۔
آیات 21-25: کفر کی سزا
تفسیر: سورۃ میں ان لوگوں کے لیے سخت سزا کا ذکر کیا گیا ہے جو اللہ سے منہ موڑتے ہیں اور دوسروں کو بھی گمراہ کرتے ہیں۔ ان آیات کا مقصد خوف پیدا کرنا اور کفر کے سنگین نتائج پر غور کرنا ہے۔ ان آیات کے اختتام پر ان لوگوں کے لیے خاص انتباہ دیا گیا ہے جو مکہ میں اللہ کے راستے میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ سورۃ میں اسلام کے راستے سے لوگوں کو ہٹانے کے سنگین نتائج اور مقدس مقامات کے دفاع کی ذمہ داری پر زور دیا گیا ہے۔
آیات 26-30: حج کا حکم
تفسیر: ان آیات میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کا واقعہ بیان کیا گیا ہے اور اللہ کے حکم کی وضاحت کی گئی ہے کہ حج کا اعلان کریں تاکہ سب لوگ آئیں۔ اللہ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام سے کہا کہ کعبہ کو پاک کریں اور لوگوں کو حج کی دعوت دیں اور کہا کہ وہ دور دراز سے آئیں گے۔ ان آیات میں حج کے ارکان کی اہمیت اور اس کے روحانی اور اجتماعی پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ حج کو اللہ کے قریب ہونے اور مسلمانوں کے اتحاد کے ایک ذریعے کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
آیات 31-37: قربانی کے معنی
تفسیر: اس سورۃ میں حج کے دوران کی جانے والی قربانیوں کے معنی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ صرف رسمی رسومات نہیں ہیں بلکہ اللہ کے احکام کی پیروی کرنے کی تیاری کی علامت ہیں۔ ان آیات میں کہا گیا ہے کہ اللہ کو اصل خون یا گوشت کی پرواہ نہیں، بلکہ وہ قربانی کرنے والے کی نیت اور اخلاص کو دیکھتا ہے۔ سورۃ مومنین کو مذہبی فرائض کو حقیقی جذبات کے ساتھ ادا کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ یہ محض رسم و رواج کی ادائیگی کا معاملہ نہیں ہے بلکہ اللہ کو خوش کرنے کی خواہش کا معاملہ ہے۔
آیات 38-41: مومنوں کی حفاظت
تفسیر: ان آیات میں مومنوں کو یقین دلایا گیا ہے کہ اللہ ان کی حفاظت کرے گا جو انصاف کے علمبردار ہیں اور اللہ کی راہ میں جدوجہد کرتے ہیں۔ سورۃ میں مومنوں کو اپنی حفاظت کے لیے دی گئی اجازت کا ذکر کیا گیا ہے اور عبادت گاہوں کی حرمت پر زور دیا گیا ہے۔ ان آیات میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ اللہ ان لوگوں کی حمایت کرتا ہے جو اپنی حفاظت کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ مومنین کو یقین دلانے کے لیے ہے کہ اگر وہ اللہ کے راستے پر ہیں تو اللہ ان کی مدد کرے گا۔
آیات 42-48: سابقہ قوموں کے انجام سے سبق
تفسیر: ان آیات میں پچھلی قوموں کے انجام کا ذکر کیا گیا ہے جنہوں نے اللہ کے پیغام کو رد کیا اور ظلم کیا۔ یہ مثالیں موجودہ مومنین کے لیے سبق آموز ہیں کہ وہ اللہ کے پیغام کو قبول کریں اور ظلم سے بچیں۔ سورۃ میں اللہ کی پکڑ کی یاد دہانی کرائی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اللہ کی پکڑ سے کوئی قوم بچ نہیں سکتی۔ ان آیات کا مقصد مومنین کو یہ یاد دلانا ہے کہ اللہ کا پیغام سچا ہے اور اس کو رد کرنے کے نتائج سنگین ہوتے ہیں۔
آیات 49-57: قیامت کے دن کا انصاف
تفسیر: ان آیات میں قیامت کے دن کے انصاف کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس دن ہر شخص اپنے اعمال کا حساب دے گا اور اللہ کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں کرے گا۔ سورۃ میں انصاف کے اس پہلو پر زور دیا گیا ہے کہ اس دن کسی کو بھلائی یا برائی کی کمی نہیں ہو گی۔ ان آیات میں مومنین کو آخرت کے لیے تیاری کرنے کی ترغیب دی گئی ہے اور انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ اللہ کا انصاف کامل ہے۔
آیات 58-64: مومنوں کے لیے انعامات
تفسیر: ان آیات میں ان مومنین کے لیے انعامات کا ذکر کیا گیا ہے جو اللہ کی راہ میں شہید ہوئے یا جنہوں نے اللہ کے راستے پر تکالیف برداشت کیں۔ سورۃ میں اللہ کی جانب سے ان کے لیے مغفرت اور جنت کے انعام کا ذکر کیا گیا ہے۔ ان آیات کا مقصد مومنین کو اللہ کے راستے پر ثابت قدم رہنے کی ترغیب دینا ہے اور انہیں یقین دلانا ہے کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ سورۃ میں اللہ کی رحمت اور مومنین کے لیے اس کے فضل پر زور دیا گیا ہے۔
آیات 65-72: اللہ کی قدرت کا ذکر
تفسیر: ان آیات میں اللہ کی قدرت کا ذکر کیا گیا ہے، جس نے زمین و آسمان کو پیدا کیا اور تمام مخلوقات کو رزق فراہم کیا۔ سورۃ میں اللہ کی رحمت اور اس کی قدرت پر غور کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ ان آیات میں اللہ کی مخلوقات پر نظر رکھنے اور اس کی حکمت کے بارے میں سوچنے کی دعوت دی گئی ہے۔ سورۃ میں اللہ کی نشانیوں کو دیکھنے اور اس کی قدرت کو سمجھنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
آیات 73-78: ایمان والوں کے لیے نصیحت
تفسیر: سورۃ الحج کا اختتام ایمان والوں کے لیے نصیحت کے ساتھ ہوتا ہے کہ وہ اللہ کے دین پر مضبوطی سے قائم رہیں اور اس کی راہ میں جہاد کریں۔ ان آیات میں اللہ کے منتخب کردہ لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے جنہوں نے اس کے دین کی پیروی کی اور اس کی راہ میں جدوجہد کی۔ سورۃ میں مومنین کو نصیحت کی گئی ہے کہ وہ اللہ کے دین پر عمل پیرا ہوں اور اس کی راہ میں کسی بھی مشکل کا سامنا کریں۔ ان آیات میں اللہ کے دین پر مضبوطی سے قائم رہنے اور اس کی راہ میں جدوجہد کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
FAQs (اکثر پوچھے جانے والے سوالات)
سورۃ الحج کیوں نازل ہوئی؟
سورۃ الحج کا نزول مسلمانوں کو حج کے احکام سکھانے اور ان کی روحانی زندگی کو مضبوط کرنے کے لیے ہوا۔
سورۃ الحج میں کون سے اہم موضوعات پر بات کی گئی ہے؟
سورۃ الحج میں قیامت، حج کے احکام، قربانی، ایمان کی مضبوطی، اور اللہ کی قدرت پر بات کی گئی ہے۔
سورۃ الحج کی تلاوت کے فوائد کیا ہیں؟
سورۃ الحج کی تلاوت سے روحانی بیداری، ایمان کی مضبوطی، اور قیامت کے دن کی جوابدہی کا شعور بڑھتا ہے۔
سورۃ الحج کا پیغام کیا ہے؟
سورۃ الحج کا پیغام اللہ کے احکام کی پیروی، حج کی اہمیت، اور قیامت کے دن کی یاد دہانی پر مشتمل ہے۔
Also Read