سورہ لہب کا تعارف اور معنی
نام اور معنی
سورۃ اللہب کا نام “اللہب” ہے، جو اس کے مرکزی کردار ابولہب کے حوالے سے ہے۔ “اللہب” کا مطلب “شعلہ” یا “بھڑکتی ہوئی آگ” ہے، اور اس سورہ میں اللہ تعالیٰ نے ابولہب اور اس کی بیوی کے انجام کا ذکر کیا ہے جو اسلام کے دشمن تھے اور نبی کریم ﷺ کے خلاف شدید عداوت رکھتے تھے۔
نزول کا وقت
سورۃ اللہب مکی سورہ ہے، یعنی یہ سورہ مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی۔ اس کا نزول ابتدائی دور میں ہوا جب نبی کریم ﷺ کو اپنے پیغام کے پھیلانے کے دوران سخت مخالفت اور تکالیف کا سامنا تھا۔ یہ سورہ ابولہب اور اس کی بیوی کی مذمت کرتی ہے اور ان کے انجام کو بیان کرتی ہے۔
سورہ لہب میں زیر بحث اہم واقعات اور نکات
ابولہب کی مذمت
اس سورہ میں ابولہب کی شدید مذمت کی گئی ہے، جو نبی کریم ﷺ کا چچا ہونے کے باوجود ان کا شدید دشمن تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے اور اس کی بیوی کے انجام کو بیان کیا ہے، جو آگ میں جلنے والا ہے۔
ابولہب کی بیوی کا کردار
اس سورہ میں ابولہب کی بیوی کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جو نبی کریم ﷺ کے خلاف سازشیں کرتی تھی۔ اس کے لیے “حمالة الحطب” یعنی “لکڑیوں کا بوجھ “اٹھانے والی” کا لقب استعمال کیا گیا ہے، جو اس کی شرارتوں اور سازشوں کی علامت ہے۔
دنیاوی مال کی بربادی
ابولہب کی مال و دولت کا ذکر کیا گیا ہے کہ وہ اسے کوئی فائدہ نہیں دے گی۔ یہ ایک تنبیہ ہے کہ دنیاوی دولت اور طاقت اللہ کے سامنے بے فائدہ ہیں، اور صرف ایمان اور اعمال صالحہ ہی انسان کے کام آئیں گے۔
اللہ کا قہر
سورۃ اللہب میں اللہ تعالیٰ کے قہر اور غضب کی جھلک ملتی ہے، جو ان لوگوں پر نازل ہوتا ہے جو نبی ﷺ اور اسلام کے دشمن ہیں۔ یہ سورہ ان لوگوں کے لیے ایک تنبیہ ہے جو اسلام کے خلاف سازشیں کرتے ہیں۔
انجام کی پیش گوئی
اس سورہ میں ابولہب اور اس کی بیوی کے آخرت میں انجام کی پیش گوئی کی گئی ہے کہ وہ جہنم کی آگ میں جلیں گے، جو کہ ان کی دنیاوی زندگی کے اعمال کا بدلہ ہوگا
سورۃ اللہب کی تلاوت کے فوائد
اللہ کے قہر سے بچاؤ
سورۃ اللہب کی تلاوت ہمیں اللہ کے قہر اور غضب سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتی ہے، کیونکہ یہ سورہ ان لوگوں کے انجام کو بیان کرتی ہے جو اللہ کے نبی ﷺ کے خلاف سازشیں کرتے ہیں۔
عبرت کا سبق
یہ سورہ ہمیں دنیا کی عارضی دولت اور طاقت کے انجام پر غور کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ اس کی تلاوت سے ہمیں یہ یاد دہانی ہوتی ہے کہ صرف ایمان اور اعمال صالحہ ہی انسان کو اللہ کے قہر سے بچا سکتے ہیں۔
قرآن کا حصہ ہونے کی اہمیت
اس سورہ کی تلاوت قرآن کے پیغام اور اللہ کی وحدانیت پر ایمان کی تجدید کا ذریعہ ہے۔ یہ ہمیں اللہ کی طرف رجوع کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔
یاد دہانی برائے آخرت
سورۃ اللہب کی تلاوت آخرت کے انجام کی یاد دہانی کرواتی ہے، جو ہمیں دنیا کی حقیقت اور اللہ کے احکام کی پیروی کرنے کی تلقین کرتی ہے۔
نبی ﷺ سے محبت کا اظہار
یہ سورہ نبی کریم ﷺ سے محبت اور ان کے دشمنوں سے بیزاری کا اظہار ہے، جس سے اللہ تعالیٰ کے نزدیک قربت حاصل ہوتی ہے۔
تفسیر سورۃ اللہب
آیت 1
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ابولہب کے دونوں ہاتھوں کو برباد کرنے کی دعا کی ہے اور یہ اعلان کیا ہے کہ وہ خود بھی برباد ہو جائے گا۔ “تبت” کا مطلب ہے “برباد ہو جانا” یا “خسارے میں ہونا”۔ اس آیت کے ذریعے اللہ نے ابولہب کے مستقبل کے انجام کو بیان کیا ہے، جو اس کے دشمنی اور نافرمانی کا نتیجہ ہے۔
آیت 2
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے یہ واضح کیا ہے کہ ابولہب کا مال اور وہ سب کچھ جو اس نے کمایا، اسے کسی کام نہیں آئے گا۔ دنیاوی دولت اور طاقت اللہ کے سامنے بے حیثیت ہیں، اور یہ انسان کو اللہ کے عذاب سے بچا نہیں سکتیں۔
آیت 3
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ابولہب کے انجام کو بیان کیا ہے کہ وہ ایک شعلے دار آگ میں داخل کیا جائے گا۔ “ذات لَهب” کا مطلب ہے “بھڑکتی ہوئی آگ”۔ یہ اس کے آخرت میں انجام کی پیشن گوئی ہے جو اس کی دشمنی اور نافرمانی کا نتیجہ ہوگا۔
آیت 4
اس آیت میں ابولہب کی بیوی کا ذکر کیا گیا ہے جو نبی ﷺ کے خلاف سازشیں کرتی تھی۔ “حمالة الحطب” کا مطلب ہے “لکڑیوں کا بوجھ اٹھانے والی” جو اس کی شرارتوں اور سازشوں کی علامت ہے۔
آیت 5
اس آخری آیت میں اللہ تعالیٰ نے ابولہب کی بیوی کے انجام کا ذکر کیا ہے کہ اس کے گلے میں کھجور کی رسی ہوگی، جو کہ اس کے انجام کی ایک علامت ہے۔ یہ اس کی بدکاریوں اور شرارتوں کا نتیجہ ہوگا۔