Surah Al-Ma’un with Urdu Translation

4.6/5 - (71 votes)

Here is the complete Surah Al-Ma’un With Urdu Translation

Surah Al-Ma’un (سورۃ الماعون)

نزول کا وقت

سورۃ الماعون مکی سورت ہے، جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی۔ یہ قرآن کی 107ویں سورۃ ہے اور اس میں 7 آیات ہیں۔ اس سورت میں اللہ تعالیٰ نے انسانی اخلاقیات اور سماجی رویوں کی اصلاح کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

نام اور معنی

“الماعون” کا مطلب ہے “چھوٹی سی بھلائی” یا “ضروریات زندگی کی چھوٹی چیزیں”۔ اس سورۃ میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی مذمت کی ہے جو ضرورت مندوں کی مدد نہیں کرتے اور ان کے ساتھ برا سلوک کرتے ہیں۔

Read more: Surah Al-Ma'un with English Translation

سورۃ الماعون میں زیر بحث اہم نکات

منافقین اور کافروں کا ذکر

اللہ تعالیٰ اس سورۃ میں ان لوگوں کی مذمت کرتے ہیں جو یتیموں اور محتاجوں کی مدد نہیں کرتے۔ ایسے لوگ نماز تو پڑھتے ہیں لیکن اس کا مقصد دکھاوا ہوتا ہے، اور وہ سماجی بھلائی کے کاموں میں حصہ نہیں لیتے۔

یتیموں کے ساتھ برا سلوک

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو لوگ یتیموں کو دھکے دیتے ہیں اور ان کا خیال نہیں رکھتے، وہ درحقیقت دین کے منکر ہیں۔ اس آیت میں اللہ نے ایسے لوگوں کی سرزنش کی ہے جو دوسروں کے حقوق کو پامال کرتے ہیں۔

ضروریات زندگی کی چھوٹی چیزوں سے انکار

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو لوگ چھوٹی چھوٹی چیزوں میں بھی دوسروں کی مدد نہیں کرتے، ان کا دین کی روح سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ یہ آیت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اسلام میں ہر طرح کی بھلائی، چاہے وہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو، اہمیت رکھتی ہے

Surah -Al-Maoon with Urdu Translation
Surah -Al-Maoon with Urdu Translation

سورۃ الماعون کے فوائد

انسانی رویوں کی اصلاح

سورۃ الماعون انسانی رویوں کی اصلاح کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ اس سورۃ کی تلاوت کرنے والے کو اپنے کردار اور سماجی ذمہ داریوں کے بارے میں غور و فکر کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔

اللہ کی رضا حاصل کرنے کا ذریعہ

سورۃ الماعون کی تلاوت اور اس کے احکام پر عمل پیرا ہو کر انسان اللہ کی رضا حاصل کر سکتا ہے۔ اس سورت میں جو تعلیمات دی گئی ہیں، ان پر عمل کر کے ایک مسلمان اللہ کے قریب ہو سکتا ہے۔

معاشرتی بھلائی کا شعور

اس سورت کی تلاوت کرنے والے کو معاشرتی بھلائی اور دوسروں کی مدد کی اہمیت کا احساس ہوتا ہے۔ اس سورت کا پیغام ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اسلام صرف عبادات تک محدود نہیں بلکہ اس میں دوسروں کے ساتھ حسن سلوک اور سماجی بھلائی کی اہمیت بھی شامل ہے۔

سورۃ الماعون کی تفسیر

آیت 1-2

اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی مذمت کرتے ہیں جو دین کو جھٹلاتے ہیں۔ ان کے مطابق دین کو جھٹلانے والے وہ ہیں جو یتیموں کے ساتھ برا سلوک کرتے ہیں اور ان کی مدد نہیں کرتے۔

آیت 3-4

اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی سرزنش کرتے ہیں جو نماز تو پڑھتے ہیں مگر ان کا مقصد دکھاوا ہوتا ہے۔ ان کے اعمال میں خلوص کی کمی ہوتی ہے اور وہ صرف لوگوں کو دکھانے کے لیے عبادت کرتے ہیں۔

آیت 5-7

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ایسے لوگ جو چھوٹی چھوٹی چیزوں میں بھی دوسروں کی مدد سے گریز کرتے ہیں، وہ دراصل دین کے حقیقی مفہوم کو نہیں سمجھتے۔ یہ آیات ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ چھوٹی چھوٹی بھلائیاں بھی اللہ کی نظر میں بڑی اہمیت رکھتی ہیں۔

خلاصہ

سورۃ الماعون ایک مختصر مگر اہم سورۃ ہے جو انسانی اخلاقیات اور سماجی ذمہ داریوں کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ اس میں نماز، عبادت، اور دوسروں کی مدد کے بارے میں خلوص اور نیک نیتی کا پیغام دیا گیا ہے۔ اس سورۃ کی تفسیر ہمیں اپنے رویوں کی اصلاح اور دوسروں کے حقوق کی پاسداری کرنے کی دعوت دیتی ہے۔

سورۃ الماعون سے متعلق اکثر پوچھے جانے والے سوالات (FAQs)

سورۃ الماعون کب نازل ہوئی؟
سورۃ الماعون مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی اور یہ ایک مکی سورۃ ہے۔

الماعون کا مطلب کیا ہے؟
“الماعون” کا مطلب ہے “چھوٹی سی بھلائی” یا “ضروریات زندگی کی چھوٹی چیزیں”۔

سورۃ الماعون کے پڑھنے کے کیا فوائد ہیں؟
سورۃ الماعون کی تلاوت سے انسان کو اپنے کردار اور سماجی ذمہ داریوں کا احساس ہوتا ہے اور وہ اللہ کی رضا حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

سورۃ الماعون کی اہمیت کیا ہے؟
سورۃ الماعون انسانی اخلاقیات اور سماجی بھلائی کے اہم پہلوؤں کو اجاگر کرتی ہے۔ اس میں نماز، عبادت، اور دوسروں کی مدد کے بارے میں خلوص اور نیک نیتی کی تاکید کی گئی ہے۔

سورۃ الماعون کی آخری آیات کا کیا مطلب ہے؟
سورۃ الماعون کی آخری آیات میں اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی مذمت کرتے ہیں جو چھوٹی چھوٹی بھلائیوں سے بھی گریز کرتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دین کا حقیقی مفہوم صرف عبادات تک محدود نہیں بلکہ اس میں دوسروں کی مدد اور حسن سلوک بھی شامل ہے۔