Surah An Naml with Urdu Translation
Surah Naml, the 27th chapter of the Quran, contains 93 verses and is classified as a Makki Surah. It is located in Juz 19-20 and offers valuable lessons for believers. You can explore the full Surah Naml with Urdu translation, making it easier to understand the meaning behind each verse. The translation is available in both text and audio formats, including mp3 files for easy access on both computers and mobile devices.
Listening to the Surah Naml with Urdu tarjuma enhances your experience. Renowned scholars like Moulana Fateh Muhammad Jalandari have provided their translations, which can be found on quranonline786. You can also find the Surah recited beautifully by Shaikh Abd-ur Rahman As-Sudais and Shaikh Su’ood As-Shuraim. These recitations allow you to hear the verses along with their meanings.
Surah Naml’s tafseer is accessible for deeper understanding, as it explains the full context of the Surah. For those looking to download Surah Naml, mp3 versions are available in high quality. This allows you to listen to the Surah’s recitation in beautiful voices at your convenience.
The Surah Naml’s translation in both Arabic and English helps clarify its meaning. By reading Surah Naml online or listening to the audio version, you can gain insights into the spiritual lessons it holds. You can also explore the Surah’s tafseer to understand its lessons in depth, especially in the context of the 19-20 Sipara of the Quran.
سورۃ النمل کا تعارف اور اہمیت
سورۃ النمل قرآن مجید کا 27واں باب ہے، جس میں 93 آیات ہیں۔ اس کا نام آیت 18-19 میں بیان کردہ چیونٹیوں کی کہانی سے لیا گیا ہے، جہاں حضرت سلیمان علیہ السلام ایک چیونٹی کی بات سنتے ہیں جو اپنی جماعت کو آنے والی فوج سے خبردار کر رہی ہے۔ یہ سورہ اپنے قصص کی دولت، مختلف انبیاء کے قصے اور اللہ کی قدرت اور حکمت کی نشانیوں پر زور دینے کی وجہ سے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ یہ الہٰی رہنمائی کی اہمیت، کفر کے نتائج اور ایمان کی سچائی کو اجاگر کرتی ہے۔
سورۃ النمل سے اہم اسباق
اللہ کی حکمت اور رہنمائی
سورۃ اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ رہنمائی صرف اللہ کی طرف سے آتی ہے اور اس کے پیغمبر اس کے پیغام کو پہنچانے کے لیے منتخب کیے جاتے ہیں۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کا جلتی جھاڑی کے ساتھ سامنا اس الہٰی انتخاب اور رہنمائی کی مثال ہے۔
ایمان کی طاقت
حضرت سلیمان علیہ السلام اور بلقیس (ملکہ سبا) کی کہانی ایمان اور حکمت کی طاقت کو اجاگر کرتی ہے۔ حضرت سلیمان کا جنات، پرندوں اور ہوا پر قابو اور جانوروں کی زبان کو سمجھنے کی صلاحیت اللہ کی جانب سے ایمان والوں پر خصوصی انعامات کی نشانی ہے۔
تکبر اور کفر کے نتائج
سورۃ ان لوگوں کو خبردار کرتی ہے جو تکبر اور کفر میں مبتلا ہیں، جیسا کہ قوم ثمود کی کہانی میں ہے، جنہوں نے حضرت صالح علیہ السلام کا پیغام رد کیا اور انہیں تباہ کردیا گیا۔
اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنا
چیونٹیوں کی کہانی ایک یاد دہانی ہے کہ اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کیا جائے، چاہے وہ کتنی ہی چھوٹی یا معمولی کیوں نہ ہوں۔
انصاف اور حساب
سورۃ اس بات پر زور دیتی ہے کہ کوئی بھی عمل، چاہے اچھا ہو یا برا، اللہ کی نظر سے چھپا نہیں ہے اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا حساب دینا ہوگا۔




















سورۃ النمل کی تلاوت کے فوائد
سورۃ النمل کی تلاوت سے بہت سے روحانی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ یہ اللہ کی قدرت اور اس کے حکم کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتی ہے۔ باقاعدہ تلاوت ایمان میں اضافہ کر سکتی ہے، برائیوں سے حفاظت فراہم کرتی ہے، اور اللہ کی نعمتوں کے لیے شکرگزار ہونے کی ترغیب دیتی ہے۔ مزید برآں، یہ حکمت اور الہٰی نشانیوں کو سمجھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
سورۃ النمل کا اردو ترجمہ اور تفسیر
اس مضمون کے مقصد کے لیے، یہاں پر صرف اردو ترجمہ اور تفسیر فراہم کی جارہی ہے تاکہ سورہ کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔
سورۃ النمل کی تفسیر
آیات 1-5: الہٰی وحی اور رہنمائی
ان آیات میں قرآن کی اہمیت کو واضح کیا گیا ہے جو ایمان والوں کے لیے ایک واضح کتاب ہے۔ یہ ذکر کرتا ہے کہ نماز پڑھنے والے، صدقہ دینے والے اور آخرت پر ایمان رکھنے والے ہی اللہ کے سچے رہنمائی یافتہ ہیں۔
آیات 6-10: حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کہانی
یہ آیات حضرت موسیٰ علیہ السلام کے جلتی جھاڑی کے ساتھ سامنا کا ذکر کرتی ہیں، جہاں انہیں اپنے لوگوں کی رہنمائی اور فرعون کے مقابلے کے لیے الہٰی مشن دیا جاتا ہے۔ یہ الہٰی انتخاب اور رہنمائی کے موضوع کو اجاگر کرتی ہیں۔
آیات 11-15: پچھلی قوموں کا انجام
یہاں پر قرآن ان لوگوں کا انجام بیان کرتا ہے جنہوں نے اپنے انبیاء کا انکار کیا، جیسے کہ قوم ثمود اور قوم لوط۔ یہ کفر اور تکبر کے نتائج کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔
آیات 16-20: حضرت سلیمان علیہ السلام اور چیونٹیوں کی کہانی
اس حصے میں حضرت سلیمان علیہ السلام کو اللہ کی طرف سے دی گئی حکمت اور نعمتوں کا ذکر کیا گیا ہے، جن میں جانوروں کی زبان کو سمجھنے کی صلاحیت شامل ہے۔ چیونٹیوں کی کہانی عاجزی اور شکرگزاری کی اہمیت سکھاتی ہے۔
آیات 21-25: ملکہ سبا کا ردعمل
یہ آیات حضرت سلیمان علیہ السلام کے خط کے جواب میں ملکہ سبا کے دانشمندانہ اور محتاط ردعمل کو بیان کرتی ہیں، جو اس کے ابتدائی ہچکچاہٹ اور آخر کار حق کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کا مظاہرہ کرتی ہیں۔
آیات 26-30: الہٰی مداخلت کی طاقت
سورۃ اللہ کے ہر معاملے پر قابو کا اظہار کرتی ہے، بشمول ملکہ سبا کا اللہ کی عبادت کے لیے جھکنے کا انجام۔
آیات 31-35: نافرمانی کے نتائج
یہ آیات ان قوموں کی تباہی کو بیان کرتی ہیں جنہوں نے اللہ کی نشانیوں کا انکار کیا، ماضی کی قوموں کی مثال استعمال کرتے ہوئے جو اپنی نافرمانی کی وجہ سے برباد ہوئیں۔
آیات 36-40: حضرت سلیمان علیہ السلام کی حکمت اور اختیار
یہاں پر قرآن بیان کرتا ہے کہ حضرت سلیمان نے ملکہ سبا کی جانب سے بھیجے گئے تحائف کا کس طرح حکمت اور اختیار سے جواب دیا، اور اس بات پر زور دیا کہ ان کا اختیار اور حکمت الہٰی فضل کا نتیجہ تھے۔
آیات 41-45: ملکہ سبا کی تسلیمیت
آخر کار، ملکہ سبا حق کو تسلیم کرتی ہے اور اللہ کی عبادت کے لیے جھکتی ہے، جس سے ایمان اور الہٰی رہنمائی کی طاقت کا مظاہرہ ہوتا ہے۔
آیات 46-50: قوم ثمود کا انجام
سورۃ ان کافروں کی سازش کا ذکر کرتی ہے جو حضرت صالح علیہ السلام کو قتل کرنے کی سازش کر رہے تھے، اور ان کے تکبر اور نافرمانی کی وجہ سے بالآخر تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔
آیات 51-55: قرآن کے انتباہات
یہ آیات ان لوگوں کے لیے انتباہ کو دہراتی ہیں جو اسلام کے پیغام کو رد کرتے ہیں، اس بات پر زور دیتے ہیں کہ کوئی عمل، چاہے وہ اچھا ہو یا برا، اللہ کی نظر سے نہیں بچتا۔
آیات 56-60: اللہ کی تخلیق میں نشانیاں
قرآن تخلیق میں مختلف نشانیوں کی طرف اشارہ کرتا ہے، جیسے دن اور رات کا تبدیل ہونا اور زندگی کی مختلف قسمیں، جو اللہ کی طاقت اور حکمت کا ثبوت ہیں۔
آیات 61-65: حضرت لوط کی کہانی
حضرت لوط کی کہانی ان لوگوں کے لیے ایک اور مثال کے طور پر کام کرتی ہے جنہوں نے الہٰی احکام کی خلاف ورزی کی اور غیر اخلاقی رویوں میں ملوث ہوئے۔
آیات 66-70: آخرت کا وعدہ
یہ آیات مومنوں کو آخرت کی یقین دہانی اور دنیا میں ان کے اعمال کی بنیاد پر ملنے والی جزا اور سزا کی یاد دہانی کراتی ہیں۔
آیات 71-75: اللہ کی رحمت کی نشانیاں
قرآن اللہ کی رحمت اور فضل کی متعدد نشانیوں کو اجاگر کرتا ہے، مومنوں کو ان نشانیوں پر غور کرنے اور اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
سورۃ النمل کے متعلق عمومی سوالات
سوال 1: سورۃ النمل کا مرکزی موضوع کیا ہے؟
جواب: سورۃ النمل کا مرکزی موضوع اللہ کی طاقت اور حکمت کو تسلیم کرنا اور سر تسلیم خم کرنا ہے، ساتھ ہی تکبر اور کفر کے نتائج کو اجاگر کرنا ہے۔
سوال 2: چیونٹیوں کی کہانی سے کیا سبق حاصل ہوتا ہے؟
جواب: چیونٹیوں کی کہانی عاجزی، شکرگزاری، اور اجتماعی کام اور مواصلات کی اہمیت سکھاتی ہے۔
سوال 3: حضرت سلیمان اور ملکہ سبا کی کہانی کیوں اہم ہے؟
جواب: یہ حکمت، سفارت کاری، اور ایمان کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے کہ کس طرح دوسروں کو حق کی طرف مائل کیا جائے۔
سوال 4: سورۃ النمل کس طرح احتساب پر زور دیتی ہے؟
جواب: سورۃ بار بار اس بات پر زور دیتی ہے کہ تمام اعمال اللہ کے ہاں درج ہوتے ہیں اور ہر شخص کو قیامت کے دن اپنے اعمال کا حساب دینا ہوگا۔
سوال 5: سورۃ النمل کی تلاوت کے کیا فوائد ہیں؟
جواب: سورۃ النمل کی تلاوت سے ایمان مضبوط ہوتا ہے، حفاظت فراہم ہوتی ہے، اور اللہ کی نعمتوں کے لیے شکرگزار ہونے کی ترغیب ملتی
Also Read