Surah At-Mutatfifin with Urdu Translation

4.5/5 - (151 votes)

سورۃ المطففین کا تعارف اور اہمیت

سورۃ المطففین، قرآن کی 83ویں سورۃ ہے، جو ہمیں ہمارے کاروباری معاملات میں انصاف اور دیانتداری کی یاد دلاتی ہے۔ یہ مکی سورۃ ہے، جس میں 36 آیات ہیں اور یہ دھوکہ دہی اور بے ایمانی کے نتائج پر زور دیتی ہے۔ “المطففین” کا مطلب ہے “دھوکہ دینے والے”، جو سورۃ کا مرکزی موضوع ہے: اُن لوگوں کی مذمت کرنا جو وزن اور پیمائش میں کم دیتے ہیں۔ یہ سورۃ اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ تجارت میں ہی نہیں، بلکہ ہماری مجموعی اخلاقی زندگی میں بھی انصاف اور شفافیت کا کتنا اہم کردار ہے۔

سورۃ المطففین سے اہم اسباق

کاروبار میں دیانتداری

سورۃ اُن لوگوں کے خلاف بات کرتی ہے جو دوسروں کو کم دے کر دھوکہ دیتے ہیں، اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ تمام معاملات میں ایمانداری ایک اخلاقی فرض ہے۔

اللہ کے سامنے جواب دہی

یہ مومنوں کو یاد دلاتی ہے کہ اللہ اُن کے تمام اعمال کو دیکھ رہا ہے اور قیامت کے دن سب کا حساب ہوگا۔

نیک اور بد لوگوں کا انجام: یہ بد کرداروں کا انجام اور اُن کے مقابلے میں ایماندار اور صاحب ایمان لوگوں کے انجام کو واضح کرتی ہے۔

سماجی انصاف

سورۃ ایک ایسے معاشرے کی بات کرتی ہے جہاں انصاف کا بول بالا ہو اور لوگوں کو اخلاقی اصولوں پر قائم رہنے کی ترغیب دیتی ہے تاکہ معاشرہ بہترین انداز میں چل سکے۔

سورۃ المطففین کی تلاوت کے فوائد

سورۃ المطففین ہمیں دیانتداری اور انصاف کا درس دیتی ہے۔ یہ مومنوں کو ترغیب دیتی ہے کہ وہ اپنے معاملات میں ایمانداری برتیں، اور ایک ایسے معاشرے کی تعمیر کریں جو اعتماد اور نیک چلنی پر قائم ہو۔ اس سورۃ کی تلاوت سے اسلامی اقدار پر قائم رہنے کی تحریک ملتی ہے اور انسان کو اللہ کے سامنے جواب دہی کا احساس ہوتا ہے۔

Surah At-Mutatfifin with Urdu Translation

Surah At-Mutatfifin with Urdu Translation
Read Surah Al-Mutaffifin Online
Read Surah Al-Mutaffifin Online

Read Surah Al-Mutaffifin Online

سورۃ المطففین کا ترجمہ اور تفسیر

تفسیر سورۃ المطففین (آیات 1-5)

ابتدائی آیات میں اُن لوگوں کے لیے سخت تنبیہ ہے جو ناپ تول میں کمی کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو قیامت کے دن کا خوف دلایا جاتا ہے، جس دن اللہ اُن کے تمام اعمال کا حساب لے گا۔ “وَیْلٌ” کا لفظ یہاں انتہائی سنگین تنبیہ کے لیے استعمال ہوا ہے، جس سے اس گناہ کی شدت ظاہر ہوتی ہے۔ یہ آیات ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس دھوکہ دہی کو دیکھ رہا ہے اور ایسے لوگوں کو آخرت میں سخت سزا دی جائے گی۔

تفسیر سورۃ المطففین (آیات 6-10)

ان آیات میں، سورۃ اس دن کی بات کرتی ہے جب سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔ دھوکہ دینے والے اپنے آپ کو دھوکہ دیتے ہیں کہ وہ اللہ کے عدل سے بچ سکتے ہیں۔ یہ حصہ اللہ کے سامنے جواب دہی اور قیامت کے دن کی یقینی حقیقت کو اجاگر کرتا ہے۔

تفسیر سورۃ المطففین (آیات 11-15)

یہ آیات بد کردار لوگوں کی خصوصیات بیان کرتی ہیں۔ یہ لوگ قیامت کے دن کا مذاق اُڑاتے ہیں اور اپنے گناہوں میں مگن رہتے ہیں۔ ان کی جواب دہی سے انکار اُن کے انجام سے میل نہیں کھاتا۔ اُن کے اعمالنامے ان کے خلاف گواہی دیں گے اور ان کی دھوکہ دہی ظاہر کریں گے۔

تفسیر سورۃ المطففین (آیات 16-20)

اس حصے میں نیک لوگوں کے انجام کی بات کی گئی ہے۔ بد کرداروں کے برعکس، نیک لوگ جنت میں خوشی اور نعمتوں سے لطف اندوز ہوں گے۔ یہ فرق مومنوں کو نیکی کرنے اور جھوٹ اور برائی سے بچنے کی ترغیب دیتا ہے۔

تفسیر سورۃ المطففین (آیات 21-25)

یہ آیات جنت میں نیک لوگوں کے لیے موجود خوشیوں کی وضاحت کرتی ہیں۔ وہ آرام دہ نشستوں پر بیٹھ کر خوشی اور سکون محسوس کریں گے۔ اُن کے چہروں پر خوشی اور اطمینان کے آثار دکھائی دیں گے، جو ان کے دلوں کی خوشی کا عکاس ہوں گے۔

تفسیر سورۃ المطففین (آیات 26-30)

سورۃ اب بد کرداروں کو ملنے والی سزا کی بات کرتی ہے۔ اُن کے اعمال انہیں عذاب کی جگہ لے جائیں گے جہاں نیک لوگ ان کے ساتھ نہیں ہوں گے۔ عذاب کی واضح تصویر ہمیں برے اعمال کے نتائج سے خبردار کرتی ہے۔

تفسیر سورۃ المطففین (آیات 31-36)

آخری آیات میں بد اور نیک لوگوں کے انجام کا تذکرہ دوبارہ کیا گیا ہے۔ سورۃ اس بات پر ختم ہوتی ہے کہ اللہ کا عدل قائم ہے اور ہر شخص کو اس کے اعمال کے مطابق بدلہ ملے گا۔ نیک لوگ ہمیشہ کی خوشیوں میں رہیں گے، جبکہ بد کردار ہمیشہ کے لیے سزا میں رہیں گے۔

اکثر پوچھے جانے والے سوالات

سورۃ المطففین کا مرکزی خیال کیا ہے؟

مرکزی خیال کاروباری معاملات میں دھوکہ دہی کی مذمت اور اللہ کی عدالت و انصاف پر زور دینا ہے۔

سورۃ المطففین کیوں نازل ہوئی؟

یہ سورۃ نازل ہوئی تاکہ تجارتی معاملات میں دھوکہ دہی کو ختم کیا جا سکے اور لوگوں کو قیامت کے دن کا احساس دلایا جائے۔

سورۃ المطففین کی تلاوت کے فوائد کیا ہیں؟

اس سورۃ کی تلاوت سے ہمیں ایمانداری اور دیانتداری پر قائم رہنے کی ترغیب ملتی ہے اور اللہ کے سامنے جواب دہی کا احساس بڑھتا ہے۔

سورۃ المطففین سے ہم کیا اسباق حاصل کرتے ہیں؟

ہمیں انصاف کی اہمیت معلوم ہوتی ہے اور یہ بھی کہ اللہ ہر ایک کا حساب ضرور لے گا۔ سورۃ میں نیک اور بد لوگوں کے انجام کی وضاحت کی گئی ہے۔

سورۃ المطففین سماجی انصاف کو کیسے اجاگر کرتی ہے؟

یہ سورۃ ہمیں ہر معاملے میں انصاف اور ایمانداری کی تعلیم دیتی ہے۔ یہ بتاتی ہے کہ جب لوگ صحیح طریقے سے عمل کرتے ہیں تو معاشرہ بہتر طور پر کام کر سکتا ہے۔