Surah Al Isra with Urdu Translation PDF
Quran Surah 17 ﴾الإسراء﴿ Al-Isra’ Urdu Translation (Tarjuma)
سورة بنی اسرائیل
Also read: Surah Bani Israel with English Translation
Also read: Surah Al Isra with French Translation
Surah Bani Israel with Urdu Translation PDF
Surah Bani Israel is the 17th chapter of the Quran, consisting of 111 verses. It falls in Juz 15 and is classified as a Makki Surah. This chapter is significant for its deep spiritual guidance and teachings. You can easily access the Urdu translation of Surah Isra, along with the Tafseer that explains the full surah in detail.
For those looking to read it in Arabic with Urdu translation, it’s available online, along with English translations to better understand its meaning. Moulana Fateh Muhammad Jalandari has provided a clear Urdu tarjuma that makes it easier for readers to connect with the surah’s message.
On quranonline786 you can find mp3 audio and video recitations of Surah Isra. You can also download the surah in mp3 format for both computers and mobile devices. Renowned reciters like Abd-ur Rahman As-Sudais and Su’ood As-Shuraim have performed the tilawat, delivering each ayah with clarity and beauty.
By listening to Surah Isra Tarjuma ke Sath, you can follow along and gain a deeper understanding of each verse. It also offers ayat-by-ayat clarity, making the recitation and understanding of the Quran more accessible. Whether you choose to read online or listen to the audio with translation, it’s convenient for mobile users as well, offering mobile-friendly recitation.
This surah’s recitation is available in beautiful voices, enhancing the experience while helping listeners connect with the true meaning of the Quran. The downloadable mp3 format ensures you can listen to it anytime, even without an internet connection, making it perfect for offline access. You can also explore other Quranic surahs in Urdu to further your understanding and connection with the Quran.
سورہ بنی اسرائیل کی اہمیت اور اس کا خلاصہ
سورہ بنی اسرائیل، جسے سورہ الاسراء بھی کہا جاتا ہے، قرآن مجید کا 17واں باب ہے، جس میں 111 آیات ہیں۔ یہ سورہ مکی دور میں نازل ہوئی اور اس میں روحانی اور سماجی زندگی کے پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے، جس میں اللہ کی ہدایت کی پیروی کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ سورہ کی شروعات نبی محمد (ﷺ) کے معجزاتی سفر شب (اسراء) سے ہوتی ہے، جس میں آپ ﷺ مکہ سے یروشلم اور پھر آسمانوں تک پہنچے۔ یہ سفر اسلام، عیسائیت، اور یہودیت کے درمیان تعلق اور اسلامی روایات میں یروشلم کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
سورہ بنی اسرائیل عبادت، اخلاقی رویے، اور سماجی انصاف کے بارے میں مکمل رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ یہ ایمان والوں کو یاد دلاتی ہے کہ نافرمانی اور تکبر کا انجام کیا ہوتا ہے۔ یہ مسلمانوں کو اپنی ایمان کی حفاظت کرنے، انصاف قائم رکھنے، اور دوسروں کے ساتھ مہربانی اور خیرسگالی برتنے کی ایک مضبوط یاد دہانی کرتی ہے۔
سورہ بنی اسرائیل سے حاصل ہونے والے اہم سبق
شب معراج (اسراء)
یہ حیران کن واقعہ نبی محمد (ﷺ) کی روحانی بلندی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ توحیدی مذاہب میں اتحاد ہے۔ اس سے نبی ﷺ کی تعلیمات کی پیروی کی اہمیت بھی واضح ہوتی ہے۔
عبادت اور عقیدت
سورہ اللہ کی واحدانیت کی عبادت اور نماز کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ یہ اعمال لوگوں کو اللہ سے جوڑنے میں مدد کرتے ہیں۔
اخلاقی اور معاشرتی طرز عمل
یہ بلند اخلاقی معیار کی پاسداری کی نصیحت کرتی ہے۔ لوگوں کو تکبر یا ناانصافی سے بچنے کی تنبیہ کرتی ہے۔ دوسروں کے ساتھ مہربانی اور احترام کا سلوک کرنے کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔
جوابدہی اور انصاف
سورہ ایمان والوں کو قیامت کے دن کی یاد دہانی کراتی ہے۔ اس دن، ہر شخص کو اپنے اعمال کا جواب دینا ہوگا۔ یہ لوگوں کو نیک زندگی گزارنے کی ترغیب دیتا ہے۔
تاریخ سے سبق
بنی اسرائیل کی کہانی ایک انتباہی کہانی کے طور پر کام کرتی ہے۔ یہ ایمان والوں کو متنبہ کرتی ہے کہ وہ تکبر یا نافرمان نہ بنیں، بلکہ اپنے ایمان میں مضبوط رہیں۔
سورہ بنی اسرائیل کی تلاوت کے فوائد
روحانی بلندی
اس سورہ کی تلاوت کرنے سے ایمان والوں کو شب معراج کی اہمیت پر غور کرنے کا موقع ملتا ہے اور وہ اللہ سے قریب تر محسوس کرتے ہیں۔
ایمان کی مضبوطی
سورہ عبادت اور نیک رویے کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے، جو ایمان والوں کو اپنے عقیدے کو مضبوط کرنے میں مدد دیتی ہے۔
انصاف کی رہنمائی
یہ سورہ انصاف اور عدل کی تعلیم دیتی ہے، جس سے لوگوں میں اپنے اعمال کے بارے میں احساس ذمہ داری بڑھتا ہے۔
تکبر سے بچاؤ
سورہ لوگوں کو عاجزی اور انکساری کی یاد دلاتی ہے تاکہ وہ غرور کا شکار نہ ہوں، جو مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
تاریخ سے تحریک
سورہ میں مذکور ماضی کے واقعات سے سبق حاصل کرکے ایمان والوں کو غلطیوں سے بچنے اور اپنے ایمان کو مضبوط رکھنے کی ترغیب ملتی ہے۔


























سورہ بنی اسرائیل کی وضاحت
آیات 1-5: شب معراج اور اس کی اہمیت
تفسیر: سورہ کی ابتدا شب معراج کے واقعہ سے ہوتی ہے۔ اس سفر میں نبی محمد (ﷺ) مسجد الحرام (مکہ) سے مسجد الاقصی (یروشلم) تک گئے۔ یہ سفر نبی ﷺ کی اہمیت اور اللہ کی طرف سے دی گئی بڑی ذمہ داریوں کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ بھی واضح کرتا ہے کہ یروشلم اسلامی روایات میں اہمیت رکھتا ہے اور اس کے پچھلے انبیاء سے گہرے تعلقات ہیں۔ یہ آیات ابراہیمی ادیان کے تعلق کو اجاگر کرتی ہیں اور نبی محمد (ﷺ) کی تعلیمات کی پیروی کی اہمیت پر زور دیتی ہیں۔
آیات 6-10: بنی اسرائیل سے سبق
تفسیر: یہ آیات بنی اسرائیل کی کہانی بیان کرتی ہیں اور یہ دکھاتی ہیں کہ جب انہوں نے اللہ کے احکامات کی پیروی نہیں کی تو ان کے ساتھ کیا ہوا۔ سورہ ان کے تکبر اور ناانصافی کے نتیجے میں ملنے والی سزا کا ذکر کرتی ہے۔ یہ ایمان والوں کو اللہ کی ہدایت پر قائم رہنے اور ان غلطیوں سے بچنے کی یاد دہانی کراتی ہے۔ ان آیات میں عاجزی، اصولوں کی پیروی، اور ماضی سے سبق حاصل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے تاکہ مشکلات سے بچا جا سکے۔
آیات 11-20: عبادت اور اخلاقی طرز عمل کے بارے میں رہنمائی
تفسیر: سورہ اللہ کی عبادت اور باقاعدہ نماز کی اہمیت پر زور دیتی ہے جو روحانی قوت فراہم کرتی ہیں۔ یہ اخلاقی اور معاشرتی طرز عمل کے بارے میں بھی رہنمائی کرتی ہے، اور ایمان والوں کو ایمانداری، عاجزی، اور انصاف کے ساتھ دوسروں کے ساتھ پیش آنے کی نصیحت کرتی ہے۔ یہ آیات ایمان والوں کو قیامت کے دن اپنے اعمال کے حساب دینے کی یاد دلاتی ہیں، اور انہیں ایسے طرز زندگی گزارنے کی ترغیب دیتی ہیں جو اللہ کو راضی کرے۔ یہ تکبر اور نافرمانی سے بچنے کی تنبیہ کرتی ہے اور زندگی کے تمام پہلوؤں میں اللہ کی ہدایت مانگنے کی تلقین کرتی ہے۔
آیات 21-30: سماجی انصاف اور جوابدہی
تفسیر: یہ آیات سماجی انصاف کی اہمیت کو واضح کرتی ہیں، اور ایمان والوں کو دوسروں کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کراتی ہیں۔ سورہ ظلم، تکبر، اور خودغرضی سے بچنے کی نصیحت کرتی ہے، اور ایمان والوں کو دوسروں کے ساتھ منصفانہ سلوک کرنے کی تلقین کرتی ہے۔ یہ انصاف کو برقرار رکھنے اور اپنے اعمال کی ذمہ داری لینے کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔ آیات ایمان والوں کو ایمانداری کے ساتھ عمل کرنے اور اپنے اعمال کے سماجی اثرات پر غور کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔ سورہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اصل کامیابی اللہ کی ہدایت کی پیروی اور انصاف اور راستبازی کو زندگی کے تمام پہلوؤں میں برقرار رکھنے سے حاصل ہوتی ہے۔
آیات 31-40: نافرمانی کے خلاف انتباہ
تفسیر: سورہ نافرمانی اور تکبر کے خطرات کے بارے میں مسلسل انتباہ کرتی ہے، ماضی کی قوموں کے قصے بیان کرتی ہے جنہیں اللہ کی ہدایت سے منہ موڑنے پر سزائیں ملیں۔ یہ آیات ایمان والوں کو عاجزی، اطاعت، اور ایمان کی حفاظت کی نصیحت کرتی ہیں تاکہ وہ ایسی سزاؤں سے بچ سکیں۔ سورہ اللہ کے احکام کی پیروی اور دنیاوی لذتوں سے بچنے کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ یہ ایمان والوں کو اللہ سے مغفرت کی دعا کرنے اور روزمرہ کی زندگی میں نیک بننے کی کوشش کرنے کی نصیحت کرتی ہے۔
آیات 41-60: جب لوگ تکبر کرتے ہیں اور سرکشی کرتے ہیں تو کیا ہوتا ہے
تفسیر: یہ آیات ان لوگوں کے انجام کو بیان کرتی ہیں جو اللہ کے احکام کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور سرکشی کرتے ہیں۔ سورہ پرانی قوموں کے قصے بیان کرتی ہے جنہیں ان کے تکبر اور نافرمانی کی وجہ سے اللہ نے تباہ کردیا۔ یہ ایمان والوں کو خبردار کرتی ہے کہ وہ ایسے اعمال سے بچیں اور اپنے ایمان پر قائم رہیں۔ آیات میں عاجزی اور اطاعت کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ یہ ایمان والوں کو نبی محمد (ﷺ) کی تعلیمات کی پیروی کرنے اور ماضی کی قوموں کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی تلقین کرتی ہے۔
آیات 61-70: ابلیس کی کہانی اور اطاعت کی اہمیت
تفسیر: سورہ ابلیس کی کہانی بیان کرتی ہے، جس نے آدم (علیہ السلام) کو سجدہ کرنے سے انکار کردیا تھا کیونکہ وہ تکبر کا شکار تھا اور اس کے نتیجے میں جنت سے نکالا گیا۔ یہ قصہ یاد دہانی کرتا ہے کہ تکبر اور نافرمانی کتنی خطرناک ہو سکتی ہے۔ ان آیات میں عاجزی، اطاعت، اور اللہ کی مرضی کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کی اہمیت کو واضح کیا گیا ہے۔ سورہ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اللہ کے احکام کی خلاف ورزی کے کیا نتائج ہوتے ہیں اور نبی محمد (ﷺ) کی ہدایت کی پیروی کیوں ضروری ہے تاکہ ابلیس جیسے انجام سے بچا جا سکے۔
آیات 71-85: اللہ کی نشانیوں کا مشاہدہ اور ان پر غور و فکر کی اہمیت
تفسیر: یہ آیات ایمان والوں کو اللہ کی نشانیوں پر غور کرنے کی دعوت دیتی ہیں جو کہ کائنات میں بکھری ہوئی ہیں۔ سورہ اللہ کی عظمت اور حکمت کو مخلوقات میں دیکھنے کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ یہ ایمان والوں کو سوچ بچار کرکے اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ آیات اس بات پر بھی زور دیتی ہیں کہ قرآن کی رہنمائی اور نبی محمد (ﷺ) کی تعلیمات کی پیروی کیوں ضروری ہے تاکہ دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل ہو۔ سورہ ایمان والوں کو اپنے اعمال کی نگرانی کرنے اور ہر پہلو میں اللہ کی ہدایت مانگنے کی تلقین کرتی ہے۔
آیات 86-111: آخری انتباہات اور قرآن کی اہمیت
تفسیر: سورہ بنی اسرائیل کی آخری آیات ان لوگوں کو آخری انتباہ کرتی ہیں جو اللہ کی ہدایت سے منہ موڑتے ہیں اور قرآن کی اہمیت پر زور دیتی ہیں۔ سورہ ایمان والوں کو نافرمانی کے نتائج کے بارے میں یاد دلاتی ہے اور نبی محمد (ﷺ) کی تعلیمات کی پیروی کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔ یہ بھی بیان کرتی ہے کہ قرآن ہدایت، حکمت، اور روحانی قوت کا ذریعہ ہے۔ یہ آیات ایمان والوں کو اپنے ایمان پر مضبوطی سے قائم رہنے، اللہ سے مغفرت کی دعا کرنے، اور اپنی زندگی میں نیکی کرنے کی کوشش کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔
خلاصہ
سورہ بنی اسرائیل اسلامی ایمان اور عمل کے بنیادی پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے۔ یہ شب معراج، عبادت، اخلاقی رویے، اور نافرمانی اور تکبر کے انجام کے بارے میں یاد دہانی کراتی ہے۔ سورہ ایمان والوں کو ماضی سے سبق سیکھنے، انصاف اور نیکی کرنے، اور اپنے ایمان کو مضبوط رکھنے کی تلقین کرتی ہے۔ اس میں متعدد موضوعات اور نصیحتیں شامل ہیں جو ایمان والوں کو روزمرہ کی زندگی میں مفید اسباق فراہم کرتی ہیں۔ یہ سورہ اسلامی اصولوں کو مضبوط کرتی ہے اور اللہ کے قریب رہنے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQs)
سورہ بنی اسرائیل میں شب معراج (اسراء) کی اہمیت کیا ہے؟
شب معراج کی اہمیت نبی محمد (ﷺ) کی روحانی بلندی میں ہے اور یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ توحیدی مذاہب میں اتحاد ہے۔ یہ نبی ﷺ کی ہدایت کی پیروی کی اہمیت پر بھی زور دیتی ہے۔
سورہ بنی اسرائیل ایمان والوں کو ان کی روزمرہ کی زندگی میں کس طرح رہنمائی فراہم کرتی ہے؟
سورہ عبادت، اخلاقی رویے، اور سماجی انصاف کے بارے میں رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ یہ ایمان والوں کو نصیحت کرتی ہے کہ وہ عدل اور انصاف کو اپنی تمام معاملات میں قائم رکھیں۔
سورہ میں ذکر شدہ بنی اسرائیل سے کیا سبق سیکھا جا سکتا ہے؟
سورہ بنی اسرائیل کی تاریخ کو بیان کرتی ہے، جس میں ان کی نافرمانی اور تکبر کے نتائج پر زور دیا گیا ہے۔ یہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے اور اللہ کے احکامات کی پابندی کی یاد دہانی کرتی ہے۔
سورہ بنی اسرائیل میں عاجزی پر کیوں زور دیا گیا ہے؟
عاجزی پر اس لیے زور دیا گیا ہے کیونکہ تکبر اور غرور نافرمانی اور اللہ سے دوری کا سبب بنتے ہیں۔ سورہ اس طرح کے رویے کے خلاف انتباہ کرتی ہے اور ایمان والوں کو عاجز اور اطاعت گزار رہنے کی تلقین کرتی ہے۔
Also Read